میری چاہت کی دنیا نے کی تعریف شباب
یہ اور بات ہے کہ اسنے ہمیں چاہا نہ کبھی
یوں بات بہ بات پہ ہمیں جان کہا نہ کرو
جان کہ کر کیا جان ہماری لوگے تم شباب
تم سے نبھاےء نہ گےء الفت کے تقاضے کبھی شباب
ورنہ پوجے جاتے تم بھی کسی مندر میں صبح و شام
میں جنوں میں بھی ادب سے غافل نہ رہا
جہاں بھی آیا تیرا نام تجھے جان جاناں لکھا
نہ رہا کرو خاموش تم دل ڈوبنے لگتا ہے
بھرا شہر مجھ کو خالی خالی سا لگنے لگتا ہے