میری کتاب کا عنوان ہے سب تیرے لئے
یہ جو ذرا میری پہچان ہے سب تیرے لئے
میری فطرت میں جو لمحہ بہ لمحہ لرزتا ہے
جو تلاطم ہے جو طوفان ہے سب تیرے لئے
میری آواز میری خامشی سب تیرے لئے ہے
طبیعت میں سکوں ہیجان ہے سب تیرے لئے
میری نظمیں میری غزلیں میری یہ تحریریں
میرا کیا ہے کہ میری جان ہے سب تیرے لئے
عظمٰی کوئی خیال میں آ کر یہ کہتا ہے مجھے
یہ ساری کائنات ہے انسان سب تیرے لئے