وہ بھول تو نہیں گیا میری گلی کا راستہ
مدت ہوئی آئینے سے مجھ کو نہ پڑا واسطہ
ہو جائے تیرے دل کو گر میرے دل سے راہ
مل جائے تیرے گھر کی گلیوں کا راستہ
آنکھوں نے سجائے ہیں جو خواب سہانے
ٹوٹنے نہ دینا تمہیں میری نظر کا واسطہ
بے نور بے آباد سی ویرانی دل کو
ہم نے تمہاری یادوں سے کیا آراستہ
عظمٰی تیری حیات ان خوابوں کا سلسلہ
جن کا نہیں تعبیر سے کوئی بھی واسطہ