میرے الفاظ کسی احساس کے محتاج نہیں ہیں ابھی کسی گرد و غبار کے آثار نہیں ہیں گزر گئی وہ صبحیں جو منتظر تھی کسی شام کی ابھی کسی سے بھی ملاقات کے اسرار نہیں ہیں