میرے دل میں ہر دم تیرا خیال رہتا ہے تجھے کھو دینے کا بڑا ملال رہتا ہے لاکھ بند کرلوں میں آنکھوں کے کواڑ مگر میرے سامنے تیرا ماضی و حال رہتا ہے ڈھک گئے ہالے دبیز پردوں سے پھر بھی میرے اطراف گونجتا تیرا قیل و قال رہتا ہے