میرے وطن کےحسیں چاند ستاروں
پھولوں بہاروں مہکتے نظاروں
چلے آؤ پیاروں بہاروں نظاروں
ہمت نہ ہارو پکارو پکارو
ابھی ابتداء ہے ابھی التجاء ہے
ابھی تم سمندر میں ناؤ اتارو
ابھی اپنی منزل بہت دور ہے
تھکن سے ابھی کیوں بدن چور ہے
سنبھالو کمند اے فلک کے ستارو
ابھی ہم کو جانا ہے آگے سے آگے
سلجھنا ہیں باقی مقدر کے دھاگے
ابھی سے میری جان ہمت نہ ہارو
ناؤ بھنور سے نکالے کوئی
تمہیں غیر آکے سنبھالے کوئی
یہ ممکن نہیں میرے پیاروں سنو
یہ ممکن نہیں میرے پیاروں سنو
تم ہی اب تو اپنا مقدر سنوارو
پھولوں بہاروں مہکتے نظارو
میرے وطن کے چمکتے ستاروں