میرے پاس رہو
Poet: By: Usman Tarar, Hafizabadچاہتوں کے لہراتے بادل ہونگے
جب ہم تم پھر مقابل ہونگے
اپنے چہرے کو چھپاؤ گے کیسے
اڑتے ہوئے سب آنچل ہونگے
زباں پہ چپ کا تالا ہوگا
آنکھوں کے چھلکتے چھاگل ہونگے
جب تک میرے پاس رہو گے
وہ لمحے کاٹنے مشکل ہونگے
پتھر مارنے والوں کو دیکھو
دوست بھی ان میں شامل ہونگے
کسی کی بات سمجھے گا نہ کوئی
واعظ بول بول پاگل ہونگے
اپنے، غیر کی پہچان نہ ہو گی
میت کے ساتھ ہی قاتل ہونگے
لاکھہ بانٹو عثمان تم خوشیاں
درد ہی تم کو حاصل ہونگے
More General Poetry







