میرے ہونٹوں پہ کوئی حرفِ دعا رہنے دو

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

میرے ہونٹوں پہ کوئی حرفِ دعا رہنے دو
پاس میرے بھی تو کچھ بہرِ خد ا رہنے دو

مجھ کو اس سے نئے رِشتے کی مہک آتی ہے
میرے ہاتھوں پہ کھلِا رنگِ حِنا رہنے دو

مجھ کو اِقرار ہے بے مایہ ، تہی دامن ہوں
میرا سرمایہ ہے بس میری انا رہنے دو

لوٹ جانے کے لئے اس کو نہ کرنا مجبور
دِل کا دروازہ کھلُا ہے تو کھلُا رہنے دو

بڑی مشکل سے تو ہموار ہوئی ہے یہ فضا
دوستی کی یونہی قائم یہ فضا رہنے دو

کیا ضروری ہے اسے توڑ کے پھینکا جاۓ ؟
شاخ پہ پھول کھِلا ہے تو کھلِا رہنے دو

ایک چھوٹا سا جو روزن ہے مرے زنداں میں
اس سے آتی یہ ذرا سی تو ہوا رہنے دو

دِل جو ٹوٹے گا تو پھر جڑُ نہ سکے گا عذراؔ
اب نہ بھاۓ گی ہمیں کوئی ادا ، رہنے دو

Rate it:
Views: 835
09 Apr, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL