میں حوا کی بیٹی ہوں
ماں باپ سے محبت کرتی ہوں
بھائیوں پے جان لٹاتی ہوں
پھر بھی پرائی کہلاتی ہوں
میں حوا کی بیٹی ہوں
شوہر کی خدمت کرتی ہوں
دکھ سکھ کی ساتھی بنتی ہوں
پھر کیوں پیر کی جوتی کہلاتی ہوں
میں حوا کی بیٹی ہوں
ساس سسر کو ماں باپ سمجھتی ہوں
نند دیور کے لاڈ اٹھاتی ہو
پر بھی جھگڑالو کہلاتی ہوں
میں حوا کی بیٹی ہوں
ماں کا درجہ پاتی ہوں
بچوں پے ممتا لٹاتی ہوں
بڑھاپے میں بوجھ بن جاتی ہوں
میں حوا کی بیٹی ہوں
آہ
میں حوا کی بیٹی ہوں