میں ذرا بدل گئی
یہ راہ میری نہ تھی
میں جس راہ پہ نکل گئی
میرا دل تو وہیں تھا
بس میں ہی ذرا بدل گئی
یہ تو ہونا ہی تھا
دو مسافروں کو بیچ راستے میں
اک دوجے سے جدا ہونا ہی تھا
میری ہمراہی چھوڑ کے
اسے ایک نہ ایک دن
اپنی منزل کا راہی ہونا تھا
جب کہ یہ بھی تو حقیقت ہے
کہ اس راہ پہ میری منزل نہ تھی
میں جس راہ پہ نکل گئی
میں ذرا بدل گئی
یہ راہ میری نہ تھی
میں جس راہ پہ نکل گئی
میرا دل تو وہیں تھا