Add Poetry

میں سمندروں کا مزاج ہوں ابھی اس ندی کو پتا نہیں

Poet: Basheer Badr By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

میں سمندروں کا مزاج ہوں ابھی اس ندی کو پتا نہیں
سبھی ندیاں مجھ سے ملیں مگر میں کسی سے جا کے مِلا نہیں

میرے دل کی سمت نہ دیکھو تم، کسی اور کا یہ مقام ہے
یہاں اس کی یادیں مقیم ہیں، یہ کسی کو میں نے دیا نہیں

مجھے دیکھ کے نہ جھُکا نظر، نہ کواڑ دل کے تو بند کر
تیرے گھر میں آؤں گا کس طرح کہ میں آدمی ہوں ہوا نہیں

میرے دل کی خوشبو سے بھر گیا، وہ قریب سے یوں گزر گیا
وہ میری نظر میں تو پھول ہے اسے کیا لگا میں پتا نہیں

میری عمر بھر کی تھکاوٹیں تو پلک جھپکتے اُتر گئیں
مجھے اتنے پیار سے آج تک کسی دوسرے نے چُھوا نہیں

یہ مقدروں کی لکھاوٹیں جو چمک گئیں وہ پڑھی گئیں
جو میرے قلم سے لکھا گیا اسے کیوں کسی نے پڑھا نہیں

یہ بدر اب بھی سوال ہے کہ بے رخی ہے کہ پیار ہے
کبھی پاس اس کے گیا نہیں کبھی دُور اس سے رہا نہیں

Rate it:
Views: 655
23 Dec, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets