دو پنچھی مل کر گاتے ہیں
بھنورے گل پر منڈلاتے ہیں
گیت خوشی کے گاتے ہیں
میں سوچوں ایسے میں اکثر
ہم یاد تمہیں بھی آتے ہیں
پورب سے پروا چلتی ہے
بدلی گھر کے آتی ہے
گھٹا گگن پہ چھاتی ہے
میں سوچوں ایسے میں اکثر
تمہیں یاد ہماری آتی ہے
نیلے امبر پر چھاتے ہیں
دو بادل جب ٹکراتے ہیں
ساون میں مینہ برساتے ہیں
میں سوچوں ایسے میں اکثر
ہم یاد تمہیں بھی آتے ہیں
جب چاند گگن پہ آتا ہے
اپنی کرنیں بکھراتا ہے
شب کو پرنور بناتا ہے
میں سوچوں ایسے میں اکثر
کوئی یاد تمہیں بھی آتا ہے