میں سچی بات کرتی ہوں طرف داری نہیں کرتی
کسی سے پیار کی جھوٹی اداکاری نہیں کرتی
مجھے دھوکے پہ وہ دھوکہ دیے جاتا ہے ہر لمحہ
مگر کہتا ہے کہ میں اس سے وفاداری نہیں کرتی
میں مفہومِ محبت سے شاسا ہوں مرے محسن
محبت میں کسی صورت ریا کاری نہیں کرتی
میں نمٹاتی ہوں اپنے کام خود سارے سلیقے سے
کسی بھی کام میں لیکن میں ہشیاری نہیں کرتی
سدا آسانیاں تقسیم کرتی ہوں خدا جانے
کسی کے واسطے پیدا میں دشواری نہیں کرتی
تجھے معلوم کیا دکھ درد آنسو سسکیاں آئیں
ستم نا آشنا ہوں میں ستم کاری نہیں کرتی
سبھی ہی جانتے ہیں ایک سادہ لوسی لڑکی ہوں
میں سادہ بات کرتی ہوں میں ہشیاری نہیں کرتی
میں اک سردار زادی ہوں مگر ہوں مختلف تھوڑی
قبیلے پر کبھی سلمیٰ میں سرداری نہیں کرتی