میں پوچھ تو لوں پاؤں کی زنجیر سے پہلے
Poet: ارشد ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachiروتا ہے قلم اب مرا تحریر سے پہلے 
 لکھتا ہوں میں اب شام کو کشمیر سے پہلے 
 
 کب تلک رکھے گی مجھے مجبور بنا کر
 میں پوچھ تو لوں پاؤں کی زنجیر سے پہلے
 
 کرتا نہ تمنا کبھی اس پیار کی ہرگز 
 ہو جاتا جو واقف ذرا تزویر سے پہلے 
 
 کرتا ہوں اسے یاد زمانے کو بھلا کر 
 وہ شخص بہت خوب تھا تشہیر سے پہلے 
 
 اس زندگی نے ایک سبق خوب دیا ہے 
 ملتا نہیں کچھ بھی یہاں تقدیر سے پہلے
More General Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 