میں ہار جاتا ہوں رشتے نبھانے کی خاطر
میں مسکراتا ہوں سب کچھ بھلانے کی خاطر
مری انا کو تو اکثر ہی ٹھیس لگتی ہے
میں ٹال دیتا ہوں، رب کو منانے کی خاطر
میں مانگتا ہوں صبر کی دعائیں اللہ سے
میں چوٹ دیتا نہیں ہوں رلانے کی خاطر
مجھے تو یہ بھی "ہنر" آج تک نہیں آیا
کہ جھوٹ بول سکوں میں خزانے کی خاطر
مرے سکوت کے اندر بڑی ہی ہلچل ہے
میں شانت رہتا ہوں سب کو بچانے کی خاطر
میں راضی رکھنے کی کوشش تو بہت کرتا ہوں
مگر میں مر نہیں سکتا زمانے کی خاطر
میں فیضی کیسے کہوں دل کی بات اب ان سے
جو بھولے اللہ کو دنیا کمانے کی خاطر