ناتمام

Poet: Ua By: Ua, Lahore

اداس شب کا مسافر کدھر چلا جائے
سحر کو ڈھونڈنے اب کیا سفر کیا جائے

پڑے ہیں آبلے پاؤں میں جسم ٹوٹ گیا
تیری تلاش میں سایہ بھی مجھ سے روٹھ گیا

خوشی کی آس میں موتی پروئے تھے جتنے
میرے ہاتھوں سے خزانہ تمام چھوٹ گیا
مگر جاری ہے اب تک اک سفر نا تمام

Rate it:
Views: 815
17 Sep, 2008