نام اسی کا سویرے شام لکھا
شعر لکھا یا خط اس کو گمنام لکھا
اس دن پہلا پھول کھلا جب پت جھڑ نے
پتی پتی جوڑ کے تیرا نام لکھا
اس بچے کی کاپی اکثر پڑھتا ہوں
سورج کے ماتھے پہ جس نے شام لکھا
کیسے دونوں وقت گلے ملتے ہیں روز
یہ منظر میں نے دشمن کے نام لکھا
سات زمینیں، ایک ستارہ، نیا نیا
صدیوں بعد غزل نے کوئی نام لکھا
میر، کبیر، بشیر اسی مکتب کے ہیں
آ ! دل کے مکتب میں اپنا نام لکھا