ندامت کے دروبام پہ ھویے کفر کے حساب

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar

ندامت کے دروبام پہ ھوئے کفر کے حساب
وجدان میں طلوع ھوا صبح کا آفتاب

امکان ھے کہ زندان سے ھو جائیں گے رہا
تسخیر کر لیا ھے نفرت کا وہ سیلاب

دستک ھے جگنوؤں کی سنوائی کے لیے
اب پیشانی وقت پہ چمکا ھے ماہتاب

ہر صحفے پہ داستان ھے حسن سلوک کی
پیمان زندگی کی ھے بکھری ھوئی کتاب

انجان سے سوالوں کا تقاضا ھے دن بدن
جنگل کی اس فضاء میں کیسے ملے جواب

طوفانوں میں بکھری ھوئیں پھولوں کی پتیاں
کانٹوں کے بیچ خون میں نہایا ھوا گلاب

Rate it:
Views: 879
07 May, 2013