دام میں آگئی چاند کی چاندنی
کرنیں سورج کی، تاروں کی تابندگی
اب نہیں خوف کچھ، ہاتھ میں ڈور ہے
روشنی میرے ہاتھوں میں کمزور ہے
کھینچ لوں گر میں گردوں سے خورشید کو
رات بھر چاند تاروں کی کب دید ہو
ہو گی ظلمت بھی کیونکر مرے ارد میں
شوط تارے کریں گے مرے گرد میں