جو ہو با ادب تو ملے اس کو عزت
جو ہو بے ادب تو ملے اس کو ذلت
ملے گی ترقی تو وہ علم سے ہی
اسی کی طللب میں ہے رہنا ضروری
رہے ذکر سے تر زباں اپنی ہردم
تو نعمت پہ ہو شکرمولی ہی ہردم
خدا کی اطاعت کو لازم پکڑنا
اسی کے غضب سے ہمیشہ ہے بچنا
جو ڈر ہو ہمیشہ خدا کا ہی ڈرہو
تو اس کےسوانہ کسی کا بھی ڈر ہو
صداقت پہ قائم ہے رہنا سبھی کو
شجاعت میں پیچھے نہ رہنا کسی کو
ملے اس کو منزل جو ہمت نہ ہارے
نظر ہو خداپر قدم آگے آگے
کبھی نہ تو مظلوم کی آہ لینا
سبھی کو تو راحت ہمیشہ ہی دینا
کبھی ظلم اب تو پنپنے نہ پائے
اسی کی تو کوشش سدا ہوتی جائے
کسی کے ہی آگے نہ سر کو جھکانا
کسی کا بھی اب خوف دل میں نہ لانا
عمل میں ضروری ہی اخلاص سمجھو
دلوں کی صفائی بھی لازم ہی پکڑو