نظر کے سامنے پا کر بھی ہم نہ پا سکے منزل
Poet: UA By: UA, Lahoreنظر کے سامنے پا کر بھی ہم نہ پا سکے منزل
مقدر میں جدائی تھی محبت ہو گئی مشکل
بہت آسان ہوتا ہے محبت میں عہد کرنا
نبھانا ہے بہت مشکل مگر سمجھا نہیں یہ دل
بے ادب دل کی جسارت پہ چلے آئے ہم یہاں
کہاں ہم اور کہاں اہل سخن کی باادب محفل
اگرچہ آپ کے جیسے نہ عالم ہیں نہ فاضل ہیں
سخن شناس ہم نہیں، مگر بالکل نہیں جاہل
میں اپنی ذات میں کامل نہیں تو کیا ہوا لوگو!
نہیں ہے ایک ہستی کے سوا کوئی یہاں کامل
مقدر کو جگانا ہے تو خود بھی جاگتے رہنا
بنا زحمت اٹھائے کچھ یہاں ہوتا نہیں حاصل
میرا مسکن بھنور کے گرد چکر کاٹتے رہنا
میں وہ موج کہ جسکے مقدر میں نہیں ساحل
تیرا احسان ہم نہ زندگی بھر بھول پائیں گے
کیا جس چاہ سے تو نے ہمیں تقدیر میں شامل
میں اک احسان کو عظمٰی کبھی چکا نہیں سکتی
اگرچہ ہو بھی جاؤں میں چکانے کے اسے قابل
More General Poetry






