حالت کبھی پاگل کی سلجھائی ہے کسی نے یا حقیقت اُسے زندگی کی دکھائی ہے کسی نے کون کرتا ہے جوانی میں نصیحت کسی اپنے کو یہ مشقت میرے دوست اُٹھائی ہے کسی نے کیوں عشق کو مانند شراب کہتے ہو یہ مئے آنکھوں سے کس کو پلائی ہے کسی نے