نکلی جو اپنی تلاش میں

Poet: zahida ali By: zahida ali, pakpattan sharif

نکلی جو اپنی تلاش میں اور بھی گم ہوتی جاتی ہوں
منزل کو پا کے بھی منزل کھوتی جاتی ہوں

یہ دھوکہ ہے یا کہ ہے خوش فہمی
ہر بات پہ ناشاد شاد ہوتی جاتی ہوں

سوچا ہے جب بھی اپنے مطلق تو اور بھی
خود سے بے تعلق سی ہوتی جاتی ہوں

Rate it:
Views: 398
09 Jun, 2011