جس طرح بے زمین شجر پروان کبھی چڑھتے نہیں دیکھے
اُسی طرح بے ربط تعلق بھی کبھی بڑھتے نہیں دیکھے
ہے بہت آسان اگر جذبوں کا اظہار کرنا تو پھر
کیوں؟ کمزور پرندے اُڑان کبھی بھرتے نہیں دیکھے
بڑا انعام ہوتا ہے کسی چارہ گر کا یوں سرِ راہ مل جانا زویا
رنہ!! ایسے تو رشتے کبھی بنتے نہیں دیکھے