نہ رکھا کہیں کا نہ اپنا بنایا
Poet: مہران By: مہران, Quettaنہ رکھا کہیں کا نہ اپنا بنایا
 وہ کیا چاہتے ہیں سمجھ میں نہ آیا
 
 دیا دل تو کیف وفا ہاتھ آیا
 وہ کیا جانے جس نے نہ کھویا نہ پایا
 
 یہی فرض کر لو کہ درد محبت
 نہ تم نے سنا اور نہ میں نے سنایا
 
 کڑی دھوپ میں ہے محبت کی منزل
 ذرا دیر کا ہے سر راہ سایا
 
 نشیمن غریبوں کے اجڑے پڑے ہیں
 ہوائے گلستاں کو چلنا نہ آیا
 
 رضاؔ کھیلنا تھا غم زندگی سے
 محبت کو ہم نے وسیلہ بنایا
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 