نہ رکھا کہیں کا نہ اپنا بنایا

Poet: مہران By: مہران, Quetta

نہ رکھا کہیں کا نہ اپنا بنایا
وہ کیا چاہتے ہیں سمجھ میں نہ آیا

دیا دل تو کیف وفا ہاتھ آیا
وہ کیا جانے جس نے نہ کھویا نہ پایا

یہی فرض کر لو کہ درد محبت
نہ تم نے سنا اور نہ میں نے سنایا

کڑی دھوپ میں ہے محبت کی منزل
ذرا دیر کا ہے سر راہ سایا

نشیمن غریبوں کے اجڑے پڑے ہیں
ہوائے گلستاں کو چلنا نہ آیا

رضاؔ کھیلنا تھا غم زندگی سے
محبت کو ہم نے وسیلہ بنایا

Rate it:
Views: 232
03 Feb, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL