نہ سکوں ملا نہ ہی راستے

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, ALKHOBAR

نہ سکوں ملا نہ ہی راستے
اور منزلوں کا بھی پتہ نہیں
جہاں بیچ دوں ساری خواہشیں
ہہاں ایسی کوئی دوکاں نہیں

اسے دیکھا تو میری آنکھوں نے
گھبرا کے خود کو چھپا لیا
اور میرے الفاظ پھر یوں سمٹ گئے
جیسے منہ میں میرے زباں نہیں

میرا ضبط بھی تو کمال ھے
اسے دیکھ کر بھی نہ گلہ کیا
جس کی جستجو رہی عمر بھر
اسکی نظر میں میرا جہاں نہیں

وہ جو فاصلے تھے پھر بڑھ گئے
اب راستے بھی خاک ہیں
میں اب جاؤں تو جاؤں کس طرف
اس شہر میں میرا مکاں نہیں

Rate it:
Views: 984
03 Jul, 2013