نہ طوفانوں سے گھبراؤں گا
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistanنہ طوفانوں سے گھبراؤں گا نہ مانگوں گا سا حل کو
 چلا ہوں دور تیرے شہرسے انجان منزل کو
 
 کسی لمحے جو تیری یاد نے مجبور کر ڈالا
 تو شاید لوٹ کے آنا پڑے گا تیری محفل کو
 
 مری چپ سے نہ سمجھو غم نہیں اس کی جفاؤں کا
 گلہ کرنا نہیں آتا مرے ٹوٹے ہوئے دل کو
 
 ہر اک کاوش رہی بیکار ناکامی ہی حاصل تھی
 اگرچہ پار کر بیٹھا تھا میں سارے مراحل کو
 
 تمھاری بات نہ سمجھا ہے کوئ طرز یہ چھوڑو
 سمجھ آتی نہیں منطق سے ضدی اور جاہل کو
 
 نہیں ملتا مجھے انصاف جب زاہد زمانے سے
 تو ایسے میں بہت ہی یاد کرتا ہوں میں عادل“ کو
More General Poetry






