نیند چرانے آئے ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

خواب چرانے والے میری نیند چرانے آئے ہیں
چپکے سے دبے قدم ملنے کے بہانے آئے ہیں

سادہ دل دنیا دار ہماری دنیا بسانے آئے ہیں
جو کام ہمیں آتا ہے وہی سکھانے آئے ہیں

کچھ کہتے کہتے رک جانا چپ رہتے ہوئے کچھ کہہ جانا
آنکھوں سے راز بتا کر اب ہونٹوں سے چھپانے آئے ہیں

تدبیر بتانے آئے ہیں نیا سبق پڑھانے آئے ہیں
جو گر پہلے سے آتا ہے وہ آج سکھانے آئے ہیں

عظمٰی ہم بھی دنیا میں ہیں دنیا داری کو سمجھتے ہیں
اس فن میں ہم بھی ماہر ہیں جو ہمیں سکھانے آئے ہیں

Rate it:
Views: 540
02 Apr, 2009