ایک دفعہ کا زکر ہے
میں نے چلتے ہوے منظر یہ عجب سہ دیکھا
یہ نہ پوچھو کہ میں نے دیکھا ہے تو کیا دیکھا
میں نے اک شخص کو رستے پہ جو گرتے دیکھا
جتنے بھی لوگ وہاں تھےا ُنہیں ہنستے دیکھا
میں نے سوچا کہ اُٹھائے گا کوئی اُس کو ابھی
میں نے اک شخص کو اس پر سے گزرتے دیکھا
ایک بزرگ نے رحم کھا کے اُٹھانا چاہا
میں نے اُس شخص کو بزرگ پہ بھڑکتے دیکھا
بڑا آیا ہے رحم کھانے والا تو تجھہ پہ
میں نے اُس شخص کو بزرگ سے یہ کہتے دیکھا
کیا کہتے لائف میں انسان دنیا کی ہر چیز کو سمجھہ سکتا ہے
اگر نہیں سمجھہ سکتا تو انسان انسان کو نہیں سمجھ سکتا