وجہ بےوجہ ہی وہ گھبرانے لگے ہیں
Poet: UA By: UA, Lahoreوجہ بےوجہ ہی وہ گھبرانے لگے ہیں
محبت سے وہ خوف کھانے لگے ہیں
مجھ سے کئے تھے جو وعدے سبھی
وہ اب اَن کو خود ہی ستانے لگے ہیں
وہ دعوٰی جو اپنے ہی دل سے کیا تھا
اَسے خود بخود بھول جانے لگے ہیں
وہ جن حسرتوں سے خائف تھے پہلے
انھی حسرتوں کو جگانے لگے ہیں
سَنا ہے کہ اَن کو بھی راتوں میں اکثر
میرے خواب آ کے جگانے لگے ہیں
بہت پاس ہو کے بھی آنمے میں اَن کو
وہ کہتے ہیں اَن کو زمانے لگے ہیں
چلو جاؤ عظمٰی ہمیں نہ ستاؤ
جو ہم چل دیئے تو بَلانے لگے ہیں
More General Poetry






