وفا کا اقرار نہ سہی دوستی کا اظہار تو کیا ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreوفا کا اقرار نہ سہی دوستی کا اظہار تو کیا ہے
وہ میرا نہ ہوا پر اس نے میرا اعتبار تو کیا ہے
میں جو رویا تو میرے اشک سمیٹے اس نے
ہاں میرے غموں کا مداوا بار بار تو کیا ہے
اگرچہ وہ اپنا رفیق سفر نہ بن سکا تو کیا ہوا
مخلص دوستوں سا اس نے پیار تو دیا ہے
اس کے اخلاص کو یہ دل کیسے بھول پائے گا
اس مہرباں نے محبتوں کا پرچار تو کیا ہے
عظمٰی اسے چاہیں بھی تو ہم بھول نہیں سکتے
جس نے سکھی رہنے کے لئے تیار تو کیا ہے
More General Poetry






