وفا کا جو دعوٰی کیا ہے وفا بھی نبھائیں گے
وفاداری کے لئے اپنی ہستی فنا کر جائیں گے
آپ چاہے جس طرح بھی آزما کر دیکھ لیں
ہر طرح سے ہم وفا کا حق ادا کر جائیں گے
تمہارے ساتھ میں کیا، جو اپنے آپ سے کیا
وہ عہد ہم ہر حال میں نبھائے چلے جائیں گے
جی اٹھیں گے دیکھ کر تیری حسین مسکان ہم
آنکھوں میں نمی دیکھ کر لیکن فنا ہو جائیں گے
عظمٰی ہمیں عہدِ وفا کیسے بھی ہو نبھانا ہے
اور کوئی بات اپنے دِل کو نہ سمجھائیں گے