وفا کی راہ پہ چل کے یہ پائی کیسی سزا

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistan

وفا کی راہ پہ چل کے یہ پائی کیسی سزا
ملے ہیں درد و الم مجھ کو بس ملی ہے جفا

عزیز لوگوں کو اپنا مفاد ہوتا ہے
کسی کے غم میں کسی نے نہیں ہے ساتھ دیا

منافقت میں وہ اوروں سے بڑھ کے ہی نکلا
کبھی جو مجھ کو لگا تھا زمانے بھر سے جدا

سمجھ یہ بیٹھا تھا رستہ کٹھن تمام ہوا
جو دیکھا سامنے صحرا کے بعد تھا صحرا

ہیں تیرے بعد بھی نغمے ترے ، تری یادیں
کہ گونجتی ہے فضاؤں میں اب بھی تیری صدا

یہ طے ہے دوست تو اب لوٹ کے نہ آئے گا
مگر یہ در تو رہے گا ترے لیے ہی کھلا

Rate it:
Views: 554
31 Oct, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL