وفا کے وعدے - وفا کی قسمیں جھوٹی

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

اتنا وقت گزارنے کے بعد سوچا تو
ضبط کا آنسو باہر ُاسی سوچ سے آیا

صبح جہاں سے نکلا تھا سورج
تھک ہار کے پھر ُاسی مقام پے آیا

کتنے پردے تھے آسمان میں حائل مگر
ٹوٹا ستارہ تو بے بس زمین پے آیا

جیسے بھول کر خود کو پتھر کر لیا
تنہائی نے توڑا تو وہی شخص یاد آیا

وفا کے وعدے - وفا کی قسمیں جھوٹی
توڑی ُاس نے قسم اور کفارہ میرے پاس آیا

کتنے زخم ہیں جسم پر - اور درد دل اپنی جگہ
دفا درد کے لیے ہاتھ ُاٹھایا تو ُاسی کے نام پے قرار آیا

Rate it:
Views: 566
19 Dec, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL