وقت کیسا یہ میرے حالات پہ آیا؟
جُرم سارا میرے جذبات پہ آیا
بدنامیاں جکڑ گئیں ہر سُو سے مجھے
بُری نیت الزام میری مات پہ آیا
ستم یہ کیا قدرت سے ہو گیا توبہ
غلافِ اندھیر چاندنی رات پہ آیا
نالہء محبت اُسکی وجہء کرواہٹ بنا
غصہ بھی اُسے کس بات پہ آیا؟
تماشے دونوں ہی کرنے لگی قسمت
آفتاب آب و تاب سے برسات پہ آیا
منتِ صدقہ وبھیک بھی کرنی پڑی
ارمانِ محبت اب خیرات پہ آیا
طعنہء پسماندگی میری ذات پہ آیا
ہائے یہ کیا کیا میرے اوقات پہ آیا