وقت کے ہاتھ میں لہراتا ہے رِم جھم کا رُباب دُور تک ایک نشیلا سا فسوں طاری ہے اے مچلتے ہوئے لمحوں! ذرا ہُشیار رہو آج کی رات ستاروں پہ بہت بہاری ہے