وہ بیکلی ہے کوئی راستہ سجھائی نہ دے

Poet: ثاقب By: ثاقب, Charsadda

وہ بیکلی ہے کوئی راستہ سجھائی نہ دے
وہ شور ہے کہ خود اپنی صدا سنائی نہ دے

میں کیا کروں گا بھلا جا کے اس بلندی پر
جہاں سے میرا ہی سایہ مجھے دکھائی نہ دے

جو مجھ کو درد کے اندھے کنویں میں پھینک آئے
مرے وجود کو وہ کرب آشنائی نہ دے

نہ جانے کون ہے مجھ میں جو ہر گھڑی مجھ کو
کوئی سجھاؤ سا دیتا رہے دکھائی نہ دے

جمیلؔ وقت سے آگے نکل گئے ہم لوگ
زمانہ اب ہمیں الزام نارسائی نہ دے

Rate it:
Views: 71
08 Oct, 2025
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL