کوئی پڑھے نہ پڑھے
وہ تو پڑھے ہی پڑھے
جس کے لئے لیکھی گئی ہیں
یہ ساری غزلیں یہ ساری نظمیں
کوئی سڑے نہ سڑے
وہ تو سڑے ہی سڑے
جو دوست کا دوست بن کے
دوست کے دوست کو
اپنا رقیب سمجھتا ہے
دوست کے دوست سے
خوامخواہ ہی لڑتا ہے
کوئی اور لڑے نہ لڑے
وہ تو لڑے ہی لڑے
جو خود کو برتر سمجھے
دوسرے کی برتری سے ڈرے
کوئی پڑھے نہ پڑھے
وہ تو پڑھے ہی پڑھے