وہ جب بھی میرا خط پڑھتی ہو گی
Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAMوہ جب بھی میراخط پڑھتی ہو گی
تصور میں مجھ سےلڑتی ہو گی
مارے شرم کےذکر نہ کرتی ہو گی
اکیلےمیں اس خط کو چومتی ہو گی
کسی کام اس کا جی نہ لگتا ہو گا
ہربات اس کےذہن میں گھومتی ہو گی
سہیلیاں پوچھتی ہوں گی خط کس کاہے
جواب میں وہ کچھ نہ بولتی ہو گی
آہینےمیں جب اپنا حسن دیکھتی ہو گی
دانتوں میں دوپٹہ دباکرشرماتی ہو گی
جیسےمیں اسےکسی پل نہیں بھولتا
اسی طرح اسےمیری یاد آتی ہو گی
مفت میں بیچاری کی ڈائیٹ ہوتی ہو گی
جب میری جدائی میں کچھ نہ کھاتی ہو گی
More General Poetry






