وہ جو پردے کے پیچھے رہتے ہیں
وہ جو ملتے ہیں نہ کچھ کہتے ہیں
کب تک نہ ملنے آئیں گے
کب تک یوں ہی ترسائیں گے
آخر کب تک یہ جبر سہیں ہم
انکے ہو کر بھی دور رہیں ہم
اور کب تک یہ دکھ سہنا ہے
اور کب تک تنہا رہنا ہے
اب یہ کب ہمیں بتائیں گے
اور کب تک ملنے آئیں گے
وہ جو پردے میں رہتے ہیں
ملتے ہیں نہ کچھ کہتے ہیں