جو دھڑکن میں تیری رہا تھا وہ میں تھا
جو سانسوں میں تیری بسا تھا وہ میں تھا
کل صبح جو اچانک ہوا کے شریر جھونکے سے
آنچل جو تیرا اڑا تھا وہ میں تھا
راستے میں بار بار جب دامن وہ تمہارا
جس کانٹے سے اٹکا تھا وہ میں تھا
دیکھتے تھے سب تیری سراب نما یہ آنکھیں
ان آنکھوں میں جو درد بھرا تھا وہ میں تھا
راہ میں ہماری پھیلا تے تھے جب اپنی بانہیں
کنگن جو تیرا کھنکتا تھا وہ میں تھا
راہ محبت میں ہم دم تیری پائل کے گیت سنتا تھا
تیرے قدموں میں جو رستہ تھا وہ میں تھا
چوما جو تعظیما دیوان عیاز کو تو نے
جو ہونٹوں سے تیرے لگا تھا وہ میں تھا