وہ میں تھا

Poet: Ahmad Faisal Ayaz By: Ahmad Faisal Ayaz, Hafizabad

جو دھڑکن میں تیری رہا تھا وہ میں تھا
جو سانسوں میں تیری بسا تھا وہ میں تھا

کل صبح جو اچانک ہوا کے شریر جھونکے سے
آنچل جو تیرا اڑا تھا وہ میں تھا

راستے میں بار بار جب دامن وہ تمہارا
جس کانٹے سے اٹکا تھا وہ میں تھا

دیکھتے تھے سب تیری سراب نما یہ آنکھیں
ان آنکھوں میں جو درد بھرا تھا وہ میں تھا

راہ میں ہماری پھیلا تے تھے جب اپنی بانہیں
کنگن جو تیرا کھنکتا تھا وہ میں تھا

راہ محبت میں ہم دم تیری پائل کے گیت سنتا تھا
تیرے قدموں میں جو رستہ تھا وہ میں تھا

چوما جو تعظیما دیوان عیاز کو تو نے
جو ہونٹوں سے تیرے لگا تھا وہ میں تھا

Rate it:
Views: 572
19 Jan, 2011