وہ کل بھی میرا تھا وہ آج بھی میرا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

دل کے نگر میں اس کی یاد کا بسیرا ہے
وہ کل بھی میرا تھا وہ آج بھی میرا ہے

کون کہتا ہے کہ اسے میری یاد نہیں آتی ہے
اس کی آنکھوں میں میرا عکس آ کے ٹھہرا ہے

وہ کل بھی میرا تھا وہ آج بھی میرا ہے

یہ دوریاں نزدیکیاں اک عارضی تسلسل ہے
وہ جب بھی یہاں آیا اس دل کا مہمان ٹھہرا ہے

وہ کل بھی میرا تھا وہ آج بھی میرا ہے

وہ مجھے بھول چکا کیسے مان لوں عظمٰی
وہ ملنے آیا ہے گرچہ اس شہر میں پہرہ ہے

دل کے نگر میں اس کی یاد کا بسیرا ہے
وہ کل بھی میرا تھا وہ آج بھی میرا ہے

Rate it:
Views: 776
31 Mar, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL