وہ ہم سفر ہوئے

Poet: UA By: UA, Lahore

جو لوگ زندگی میں آئے اعتبار کے
وہ ہم سفر ہوئے وقت کی رفتار کے

میں ہمیشہ وقت سے پیچھے رہا اے ہمسفر
قافلے کو چھوڑ کے سنگ ہو لیا غبار کے

اب تو تنہائی کا عالم چار سو پھیلا رہے
میں ہو چلا خزاں رسیدہ ہجر میں بہار کے

اب آئینے کو دیکھ کر یہ خیال آنے لگا ہے
دن گزر چکے ہیں اب میرے سنگھار کے

وہ آج بھی مجھے بہت یاد آتا ہے عظمیٰ
جو آیا اور چلا گیا مجھ کو سنوار کے

Rate it:
Views: 507
23 Mar, 2009