اس موسم ميں جتنے پھول کھليں گے
ان ميں تيری ياد کی خوشبو ہر سو روشن ہو گی
پتہ پتہ بھولے بسرے رنگوں کی تصوير بناتا گزرے گا
اک ياد جگاتا گزرے گا
اس موسم ميں جتنے تارے آسمان پہ ظاہر ہوں گے
ان ميں تيری ياد کا پيکر منظر عرياں ہوگا
تيری جِھلمِل ياد کا چہرا روپ دکھاتا گزرے گا
اس موسم ميں
دل دنيا ميں جو بھی آہٹ ہوگی
اس ميں تيری ياد کا سايا گيت کی صورت ڈھل جائے گا
شبنم سے آواز ملا کر کلياں اس کو دوہرائيں گی
تيری ياد کی سن گن لينے چاند ميرے گھر اترے گا
آنکھيں پھول بچھائيں گی
اپنی ياد کی خوشبو کو دان کرو اور اپنے دل ميں آنے دو
يا ميری جھولی کو بھر دو يا مجھ کو مرجانے دو