اصغرکو کتنا جلد بھلا دیا کسی نے
پانی پر نقش سمجھ کرمٹادیا کسی نے
میری وفاؤں کی کوئی قدر نا کی اس نے
میرے ارمانوں کا خون بہا دیا کسی نے
آج میں بھی اداس ہوں سمندر کی صورت
مجھ سےنا ملنےکا فیصلہ سنا دیاکسی نے
بچھڑا ہے تو کیوں روہیں اس کی جدائی میں
جو پیارآج چھن گیا وہ عطا کیا تھا کسی نے
زندگی بھر میرا حوصلہ بڑا بلند رہا ہے
آخری بار الوداع کہہ کر رلا دیا کسی نے