پاگل تو نظر آتے ہیں پاگل نہیں ہوتے
Poet: Faraz By: Muhammad Zubair, Multanایسا ہے کہ سب خواب مسلسل نہیں ہوتے
 جو آج تو ہوتے ہیں مگر کل نہیں ہوتے
 
 اندر کی فضاؤں کے کرشمے بھی عجب ہیں
 مینہ ٹوٹ کر برسے تو بادل نہیں ہوتے
 
 کچھ مشکلیں ایسی ہیں کہ آسان نہیں ہوتیں
 کچھ معمے ہیں کبھی حل نہیں ہوتے
 
 شائستگی غم کے سبب آنکھوں کے صحرا
 نمناک تو ہوجاتے ہیں جل تھل نہیں ہوتے
 
 کیسے ہی تلاطم ہوں مگر قلزم جاں میں
 کچھ یاد جزیرے ہیں کہ اوجھل نہیں ہوتے
 
 عشاق کی مانند کئی اہل ہوس بھی
 پاگل تو نظر آتے ہیں پاگل نہیں ہوتے
 
 سب خواہشیں پوری ہوں فراز ایسا نہیں ہے
 جیسے کئی اشعار مکمل نہیں ہوتے
More General Poetry






