پردرد آہیں
Poet: Mohammad Sadiq Mushwani By: Mohammad Sadiq Mushwani, Quettaمیری پردرد آہوں میں کہاں تاثیر رہی
انکے دل پر بھی کبھی نقش میری تحریر رہی
اک سنگ تراش آہینہ تراشنے بیٹھا
سسکتے شیشے کی حالت بڑی دلگیر رہی
تہی دست نہ سمجھو یہ مرتبہ دیکھو
تنہائی کی پوری بستی میری جاگیر رہی
تیرا نالہ پردرد کیوں ہے بلبل مجروح
تیری سسکی جگر گل کو آج چیر رہی
وصال یار سے خوش خواب میں صادق لیکن
جدا ہوجائیں گے انکی یہی تعبیر رہی
More Sad Poetry






