اب بھی پردہء تخیل پہ تیری تصویر بنا کے بیخبر دینا سے بس اُس کو تکا کرتا ہوں تِری قربت تِری یادوں کے تعویز بنا کر گھولتا ہوں غمِ عشق میں پیا کرتا ہوں