ہیں بے زُبان ہم یہی ہمارے نالے ہیں تھا جام زندگی پینے کو نہیں پیالے ہیں مزاج رکھتے تھے ہم بھی پرواز کرنے کو قفس میں قید ظالموں کے حوالے ہیں اندھیرا ہر طرف چھایا ہماری بستی میں صیاد بیٹھے محلوں میں اب کہاں اُجالے ہیں