پروں کو کھول زمانہ اڑان دیکھتا ہے

Poet: شکیل اعظمی By: Asher, Swat

پروں کو کھول زمانہ اڑان دیکھتا ہے
زمیں پہ بیٹھ کے کیا آسمان دیکھتا ہے

ملا ہے حسن تو اس حسن کی حفاظت کر
سنبھل کے چل تجھے سارا جہان دیکھتا ہے

کنیز ہو کوئی یا کوئی شاہزادی ہو
جو عشق کرتا ہے کب خاندان دیکھتا ہے

گھٹائیں اٹھتی ہیں برسات ہونے لگتی ہے
جب آنکھ بھر کے فلک کو کسان دیکھتا ہے

یہی وہ شہر جو میرے لبوں سے بولتا تھا
یہی وہ شہر جو میری زبان دیکھتا ہے

میں جب مکان کے باہر قدم نکالتا ہوں
عجب نگاہ سے مجھ کو مکان دیکھتا ہے

Rate it:
Views: 1474
01 Nov, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL