پروں کو کھول زمانہ اڑان دیکھتا ہے
Poet: شکیل اعظمی By: Asher, Swatپروں کو کھول زمانہ اڑان دیکھتا ہے
زمیں پہ بیٹھ کے کیا آسمان دیکھتا ہے
ملا ہے حسن تو اس حسن کی حفاظت کر
سنبھل کے چل تجھے سارا جہان دیکھتا ہے
کنیز ہو کوئی یا کوئی شاہزادی ہو
جو عشق کرتا ہے کب خاندان دیکھتا ہے
گھٹائیں اٹھتی ہیں برسات ہونے لگتی ہے
جب آنکھ بھر کے فلک کو کسان دیکھتا ہے
یہی وہ شہر جو میرے لبوں سے بولتا تھا
یہی وہ شہر جو میری زبان دیکھتا ہے
میں جب مکان کے باہر قدم نکالتا ہوں
عجب نگاہ سے مجھ کو مکان دیکھتا ہے
More Sad Poetry






